Saturday, April 29, 2017

Husne Taleel

حسن تعلیل
حسن کے معنی ہیں خوبصورتی)
تعلیل ( علل ) کے معنی ہیں وجہ ؍ حسن تعلیل کا مطلب ہوا وجہ کو خوبصورتی سےبیان کرنا
جب شاعر اپنے کلام یا شعر میں کسی بھی بات کی اصل وجہ نہ بتا تے ہوئے کوئی دوسری شاعرانہ وجہ خوبصورتی کے ساتھ بیان کرے تو  اس کو حسن تعلیل کہتے ہیں۔

   مثال ۔ لہرا رہی ہے برف کی چادر ہٹا کے گھاس
 ( سورج کی شہ پہ تنکے بے باک ہوگئے   (پروین شاکر            

Thursday, April 27, 2017

تجنیس Tajnees

 : صنعت تجنیس
شعر میں ایسے لفظوں کا آنا جو بظاہر ایک جیسے ہوں یعنی دیکھنے میں ایک جیسے ہوں مگر معنی الگ الگ ہوں۔
مثال ۔  دنیا میری بلا جانے   مہنگی ہے یا سستی ہے
(موت ملے تو مفت نہ لوں ہستی کی کیاہستی ہے  ( فانی

اس شعر میں ہستی دو بار آیا ہے ۔ جس میں پہلے کا مطلب ۔ذندگی ہے اور دوسرے کے معنی حیثیت کے ہیں۔
( Similar ) ۔ تجنیس کا مطلب ہے ایک جیسا 

Wednesday, April 26, 2017

Sanat-e-Talmeeh

 : صنعت تلمیح

 جب شعر میں کسی پرانے واقعےیا روایت کی طرف اشارہ کیا جائےـ
مثال۱   :    کیا وہ نمرود کی خدائی تھی
       (بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا       ( غالب              
          
  اس شعر میں نمرود کی طرف اشارہ ہے جس نے خدائی کا دعویٰ کیا تھا   ۔

مثال ۲۔ نکلنا خلدسے آدم کا سنتے آئے تھے ؍لیکن
(بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے    (غالب      

اس شعر میں بھی پرانے واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ جب آدمؑ جنت سے ذمین پر بھیج دیے گئے تھے۔ 

دوسری مثالیں۔

مثل نمرود ہر اک شخص خدائی مانگے ●


دل وہ پاگل ہے کہ خلقت کی بھلائی مانگے


نسل در نسل یوں ہی میرے لہو کا پیاسا● 


نار نمرود بھی وہ نخوت فرعون بھی وہ


قطرہ ہوں مگر رونق صحرا ہوں برا ہوں● 


مظلوم کے زخموں کا مسیحا ہوں برا ہوں 


وہ بیعت فرعون کے قائل ہیں سو اچھے ●


میں وقت کے نمرود سے الجھا ہوں برا ہوں


زلیخا بے خرد آوارہ لیلیٰ بد مزا شیریں● 


سبھی مجبور ہیں دل سے محبت آ ہی جاتی ہے


گور مجنوں پہ جو لیلہ نے کہا کیا حال ہے● 


قبر سے آئی صدا پردہ اٹھا کر دیکھ لو


موسیٰ کے سر پہ پاؤں ہے اہل نگاہ کا ●


اس کی گلی میں خاک اڑی کوہ طور کی


■■■■■■■■■■■■■■■■■■■

Tuesday, April 25, 2017

Sanat-e-Tazad


(Sanat-e-Tazad ) صنعت تضاد   

جب شاعر اپنے شعر میں ایسے الفاظ کا استعمال  کرے جو ایک دوسرے کی ضد ہوں یا ان میں تضاد پایا  جائے
مثال ۔ دل کا اجڑنا سہل سہی؍ بسنا سہل نہیں ظالم
   ( بستی بسنا کھیل نہیں بستے بستے بستی ہے  ( فانی    

  اس شعر میں اجڑنا اور بسنا میں تضاد ہے    -
 (opposite)  تضاد مطلب الٹا    -


دیگر مثالیں۔

سارے سوال آسان ہیں مشکل ایک جواب 


ہم بھی ایک جواب ہیں کوئی سوال کرے



میری بیتابی کی مشکل آپ آساں ہو گئی 


بڑھ گیا درد دل بیتاب تو کم ہو گیا



بدل جائیں گے یہ دن رات اجملؔ 


کوئی نا مہرباں کب تک رہے گا



پلٹ کے دور زماں صبح و شام پیدا کر 


نئے طریق سے دنیا میں نام پیدا کر