صنعت تشبیہہ
نوٹ : تشبیہہ لفظ شبہہ سے بنا ہے جسکے معنی ہوتے ہیں شک یا گمان ۔ اسی طرح سے مشابہت کا مطلب ہے ایک جیسا یعنی similarity -۔۔ کسی مشترک خصوصیت مطلب similar quality ، بنیا د مطلب وجه )
تعریف ( a ) : کسی ایک چیز کو دوسری چیز کے جیسا بتانا ” تشبیہہ “ کہلاتا ہے ۔
تعریف ( b ) : کسی ایک چیز کو مشترک خصوصیت کی بنیاد پر دوسری چیز جیسابتانا " تشبیہہ “ کہلاتا ہے ۔
تعریف ( c ) : کسی ایک چیز کو دوسری چیز کے مشابہ (ایک جیسا ) قرار دینا " تشبیہ " کہلاتا ہے ۔۔
جیسے : چاند جیسا چہرا , شیر جیسا بہادر وغیره
مثال۔ (i) نازکی اس کے لب کی کیا کہئے
پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے۔
نوٹ : اس شعر میں دوست کے لبوں کوگلاب کی پنکھڑی جیسا بتایا ہے ۔
( ii ) برقعہ اٹھتے ہی چاند سا نکلا
داغ ہوں اس کی بے حجابی سے
نوٹ : اس شعر میں دوست کے چہرے کو چاند بتایا
ہے۔ یعنی تشبیہہ دی گئ ہے۔
**********
No comments:
Post a Comment