Saturday, September 12, 2020

Dawat e Inqilaab,Class 9,Gulzare urdu


 

(دعوتِ انقلاب (قطعہ

حوالہ

یہ نظم ہماری نصابی کتاب نوائے اردو سے لی گئی ہے اس کے شاعر وحید الدین سلیم ہیں۔ اس قطعہ میں شاعرنے انسان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور لوگوں کو اپنے اندر تبدیلی لانے کی دعوت دی ہے۔

مرکزی خیال

شاعر نے اس قطعہ میں انسان کو اس کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کا احساس دلاکر یہ بتایا ہے کہ وہ جو چاہے کر سکتا ہے۔ انسان کے اندر تبدیلی کا مادہ موجود ہے جو اللہ تعالی نے اس کے اندر پیدا کیا ہے اور وہ اپنے اندر تبدیلی لانا چاہے تو لا سکتا ہے انسان ہر لمحہ تبدیل ہوتا ہے اس لئے اس نظم میں تبدیلی لانے کی دعوت دی ہے۔
      شاعر کہتا ہے کہ  انسان  اپنی زندگی کو بہتر طریقے سے گزارے نہ کہ  کسی مردے کی مانند۔ انسان کو ایک طوفان کی طرح زندگی گزارنی چاہیے، چمکنا ہو تو  شہاب کی طرح چمکے اور  اگرمٹی بننا ہو تو  قیمتی مٹی بنے جس میں سونے کے ذرّات ملے ہوں ، پتھر بنناہے  تو ہیرا بنے جو انسان اپنے سر کے تاج پر لگاتا ہے۔ اسی طرح کی مثال دے کر شاعر نے انسان کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔
      آخر میں پیغام دیا ہے کہ انسان کو ایسا ہونا چاہئے کہ وہ دوسروں کے کام آ سکے، جس سے دوسرے بھی حاصل کرسکیں۔ 

********

Sunday, September 6, 2020

Khuwahish Nazm, Nai awaz

(خواہش (نظم


سوال۱۔  شاعر کس دل کی دوا بننا چاہتا ہے؟
جواب۔   شاعر دکھے ہوئے دل کی یا جس دل میں درد ہو اس دل کی دوا بننا چاہتا ہے ۔

سوال۲۔  شاعر کو ہوا بن جانے کی خواہش کیوں ہے؟
جواب۔   شاعر کو ہوا بن جانے کی خواہش اس لئے ہے تاکہ جن لوگوں  کے تڑپتے ہوئے دل سے آنسو نکل رہے ہیں ان کو سکھاسکے ۔

سوال۳۔  شاعر وطن کو کس نور سے بھرنے کی خواہش کرتا ہے؟
جواب۔  عیش و مسرت کے نور سے ۔

سوال۴۔  شاعر نے ضعیفوں کے لئے عصا بننے کی خواہش کیوں کی ہے؟
جواب۔  شاعر نے ضعیفوں کے لئے عصا بننے کی خواہش اس لیے کی ہے تاکہ وہ ان بے سہارا لوگوں کا سہارا بن سکے۔ 

سوال۵۔  "مادرِ ہند کو جنت کا نمونہ کردوں"  اس سے شاعر کی کیا مراد ہے؟
جواب۔   اس کا مطلب ہےکہ شاعر اپنے وطن کو اتنا خوبصورت بنا دینا چاہتا ہے کہ ایسا معلوم ہوکہ یہ جنت کا ہی ایک حصہ ہے۔

*********

Thursday, September 3, 2020

Ghazal Insha Allah khan Insha, Book nai awaz

انشا اللہ خاں انشا(غزل)


سوال ۔ شاعر نے نکہت بادِ بہادری سے کیا کہا ہے ؟ 
جواب۔  شاعر نے نکہت بادِ بہادری سے یہ کہا کہ تم ہمارے ساتھ چھیڑ چھاڑ مت کرو کیونکہ ہم اس دنیا سے بے زار بیٹھے ہیں یعنی تمہاری ٹھنڈی اور خوبصورت ہوا کا ہمارے اوپر کوئی اثر نہیں ہونے والا۔
 
سوال۔  چوتھے شعر میں شاعر نے کن چیزوں کے کھونے پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے ؟ 
جواب ۔  صبر و تحمل،  ننگ و نام۔

سوال۔  "غنیمت ہے کہ ہم صورت یہاں دو چار بیٹھے ہیں"   سے شاعر کی کیا مراد ہے ؟
جواب۔   اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا کا شکر ہے اور یہ ہمارے حق میں بہتر ہے کہ ہم صورت ہمارے پاس موجود ہیں یعنی ہم جیسے لوگ اور بھی موجود ہیں جن سے بات کر کےہم اپنی تکلیف بانٹ سکتے ہیں اور اپنا دل ہلکا کر سکتے ہیں۔

***********

اضافی سوالات 

سوال۱۔   ریختی  کس شاعر نے لکھی؟ 

سوال۔   ایک مختصر داستان رانی کیتکی کی کہانی کس کی تصنیف ہے ؟
سوال۲۔  دیے گئے شعر میں بتائے قافیہ کہاں پر ہے ؟
         کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
        بہت آگے گئے ، باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں
      
سوال۳۔    دئیے گئے شعر میں ردیف کی نشاندہی کیجئے۔
          کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
          بہت آگے گئے ، باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں
          نہ چھیڑ اے نکہتِ بادِ بہاری   راہ لگ   اپنی
          تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ، ہم بیزار بیٹھے ہیں 


سوال۴۔  نکہتِ بادِ بہاری کے کیا معنی ہیں؟  

سوال۵۔  مطلع کون سا شعر ہوتا ہے اور اس کی پہچان کیا ہے؟ 

سوال۶۔غزل میں مقطع کون سا شعر  ہے؟ لکھئیے اور اس کی پہچان کیا ہے؟     

**********